یو آئی ڈی آے آئی كے بارے میں

بھارت كی منفرد شناخت اتھارٹی (یو آئی ڈی اے آئی) یہ حكومت ہند الیكٹرونكس اور انفارمیشن ٹیكنالوجی كی وزارات، الیكٹرونكس اور انفارمیشن ٹیكنالوجی قانونی اتھارٹی محكمہ كے تحت ، ۱۲ جولائی ۲۰۱۶ كو آدھار ( مالی و دیگر سبسڈی فوائد اور خدمات اور منصوبہ بندی كی تقسیم) كی بنیاد كے تحت قائم كیا گیا۔۔

اس سے قبل ( ۲۸ جنوری ۲۰۰۹ سے اب تك) یو آئی ڈی اے آئی نے ملك كے باشندوں كے لیے منفرد شناختی نمبر جاری كرنے كے تحت (اس كے گزیٹ نوٹیفكشن نمبر -A-43011/02/2009- كے تحت ) پلاننگ کمیشن (اب پالیسی کمیشن کے دفتر متحد کے طور پر کام کیا گیا تھا۔) ۱۲ ستمبر ۲۰۱۵ كو حكومت نے كاروبار قواعد و ضوابط اور اصلاحات كی تقسیم كركے یو آئی ڈی اے آئی مواصلات اور انفارمیشن ٹیكنالوجی كی وزارت الیكٹرونكس اور انفارمیشن ٹیكنالوجی شعبہ سے منسلك كی۔

یو آئی ڈی اے آئی نے بھارت كے تمام باشندوں كو ''آدھار'' نام كا منفردشناختی نمبر (یو آئی ڈی) جاری كرنے كے مقصد سے تخلیق كی ، جو (اے) نقلی اور جعلی شناخت كو ختم كرنے كے لیے اور (ب) جس سے تصدیق اور توثیق كو كافی مضبوط آسان ، كم سرمایہ كاری كے انداز میں مؤثر ہو۔پہلا یو آئی ڈی نمبر ۲۹ ستمبر ۲۰۱۰ كو نندوربار ، مہاراشٹر كے ایك رہائشی كو جاری كیا گیا تھا۔ اتھارٹی نے اب تك بھارت كے شہریوں كو ۱۰۷ كروڑسے زائد یوآئی ڈی نمبرز جاری كردیئے ہیں۔

آدھار ایكٹ ۲۰۱۶ كے تحت، یو آئی ڈی اے آئی آدھار اندراج اور تصدیق كے لئے ذمہ دار ہے، جس میں آدھار لائف سائیکل کے تمام مراحل کے آپریشن اور مینجمنٹ،ڈیلوپینگ پالیسی ، افراد کو آدھار نمبرز جاری کرنے کے لئے طریقہ کار اور نظام ، اور تصدیق کو انجام دینا اور شناخت کی معلومات اور افراد کی تصدیق کے ریکارڈ کا یقین کرنا بھی ضروری میں شامل ہیں ۔

یو آئی ڈی اے آئی كے بارے میں مزید جاننے ، براہ مہربانی پس منظر اور تنظیمی اسٹركچر سیكشبنز كو ویب سائٹ پر دیكھیں۔